کسی بھی فرد کو ثقافت، رنگ و نسل، مذہب یا صنفی شناخت کی بنیاد پر کوئی برتری نہیں حاصل ہونی چاہئے۔
کسی ثقافت ، فرد یا گروہ کومختلف ہونے کی بنیاد پر کمتر یا دوسروں سے برتر سمجھنا معا شرے میں موجود ہم آہنگی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
معاشرے میں موجود مختلف ثقافتوں سے منسلک افرادکو بغیر امتیازی سلوک کے بھرپور اور مطمئن زندگی گزار نے کے مواقع میسر ہونے چاہئں۔
کچھ اقدار مخصوص وقت اور زمانے کیلئے وجود میں آتی ہیں جنہیں بدلتے وقت اور زمانے کے لحاظ سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
معاشرے میں موجود منفی اقدار انسان کے بنیادی تشخص اور صحت کے لیے نقصان دہ ہوتی ہیں جن کا سدباب ہمارے معاشرے کی اولین ترجیح ہونی چاہئے۔
اکثریتی گروہوں کو اپنی علاقائی، مذہبی، سیاسی اور صنفی اقلیتوں اور معاشرے کے کمزور طبقوں کے تخفظ کا احساس دلانا چاہیے۔
بلا امتیاز مختلف گروہوں میں تحفظ کا احساس ہی کسی معاشرے کے صحت مند ہونے کی نشانی ہوتا ہے۔